شنو جان کی سیکس جوانی

Saturday, March 6, 2021

نیدہ

ھیلو دوستو میرا نام نیدہ ھے ۔ اور میرا قد 5 فٹ 3 انچ ھے اور میری ایج 44 سال ھے ۔ اور میرے مموں کا سائز 42 ھے ۔ skاور میری کمر کا سائز 37 ھے ۔ اور میرا فگر ایک دم گوشت کی دوکان ھے ۔ اور میں اچھی خاصی صحت مند اور تھوڑی سی موٹی ھوں ۔ اور میرا پیٹ سلم ھے ۔ میرا خوبصورت سا حَسین چہرہ ھے ۔ اور میری آنکھیں بلی ہیں اور میرے ھونٹ موٹے اور رس بھرے رسیلے ہیں ۔ اور میری گالیں موٹی اور پیاری ہیں ۔ اور میری ناک بھی اچھی ھے ۔ اور میرے ممے گول مٹول فٹنس والے ہیں ۔ اور میری چوت گوری چکنی اور اندر سے لال ھے ۔ اور میری گانڈ موٹی اور گانڈ کے کوہلے موٹے اور نرم و ملائم اور لچکدار ہیں ۔ جب میں چلتی ھوں تو مجھے مزہ آتا ھے ۔ اور میرے فگر کو میرے ممے اور خوبصورت بناتے ہیں ۔ اور میں بہت ھی کمال کی لاجواب عورت ھوں ۔ میں آپ کو بتاتی ھوں کے سیکس مجھ تک کیسے پوہنچا اور میں نے سیکس کیسے کیا ۔ تو میں اپنا بیتا ھوا کل آپ سے شیر کرتی ھو ۔  میں نے جب ھوش سمبھالا تو میں سمجھ دار ھوئی ۔ اب میری زندگی کا سفر شروع ھوا ۔ اور میں نے ہوش سمبھالتے ھوئے دنیاں کے رنگ دیکھتی آرھی تھی ۔ آخر میں بھی اس دنیاں کے رنگ میں رنگ گئی ۔ جب میں جوان ھوئی تو مما نے مجھ سے کہا کے ہم دونوں تیرے انکل کے ہاں جارھے ہیں ۔ پھر مما نے بتایا کے انکل تیرے پاپا کا بھائی ھے ۔ پھر مما نے کہا تیرے پاپا جب فوت ھوئے تو  تُو میرے پیٹ میں تھی تو ۔ میں اکثر راتوں کو ھوٹ ھو جاتی اور اپنی انگلیوں سے اپنی چوت کا رس نکالتی لیکن پھر بھی میری چوت لن کے لیئے بےقرار ھونے لگی اب میں دن بادن ھوٹ رہنے لگی پھر تیرا انکل میرا اچھے سے خیال رکھتا اور میری تعریف کرتا اور کبھی میرے پیٹ پہ ہاتھ رکھ کے کہتا میں اپنے بھائی کی  اولاد کو میں اپنا پیار دونگا  پھر تیرے انکل نے مجھ سے کہا کیا تم صبر کر سکو گی میں نے کہا کیا مطلب تیرے انکل کہا رات کو جب بھائی کی یاد آئیگی تو کیسے صبر کروگی میں نے کہا مجھے تو تیرے بھائی کی یاد رات کو بہت ستاتی ھے پھر مجھ سے پوچھا کے پھر تم کیا کرتی ھو میں خاموش ھوگئ اور سوچہ کے کیا کرتی ھوں اپنی انگلی سے کام چلاتی ھوں پھر تیرے انکل نے کہا بھابھی تم لیٹو میں نے کہا کیوں پھر مجھے باھوں میں بھر کر بیڈ پہ لیٹاکر کہا میں اپنی بھتیجی سے باتیں کرنا چاہتا ھوں میں لیٹی اور تیرے انکل نے میرے پیٹ سے کپڑا ہٹاکر میرے پیٹ کو چومنے لگا اور میرے تن بدن میں مستی بھر رھی تھی ایک مرتبہ رات کو تیرا انکل چڈی میں میرے روم میں آئے میں نے دیکھا کے تیرے انکل کا لن چڈی میں کھڑاتھا اور آتے ھی مجھے اپنی باہوں میں بھرکر اور لن میرے پٹوں کے بیچ چوت پر تھا اور مجھے جب لن لگا تو میں نے سوچا کے اب دیور ھی میرے صبر کو پورا کر سکتا ھے پھر تیرےانکل نے بتایا کے بھائی کی کمپنی نے بہت بزنس کیا ھے ٹوپ پہ ھے پھر  مجھے اپنی باھو میں اٹھاکر میرے ھونٹوں کو چمہ کیاپھر بیڈ پہ لیٹاکر کہا بھابھی میں ایک لوشن لایاھوں جوتیرے پیٹ پہ لگانا ھے جس سے پیٹ میں بچی کو فائدہ دےگا پھر تیرے انکل نےپہلے تو میرے پیٹ کو ایسا مست پیار کیا کے میں مست ھونے لگی اور میں من میں  کہتی میری چوت کو پیار کرو پھر لوشن سے جب مساج کررھے تو میں بہت ھوٹ ھوگئی پھر  تیرے انکل نے کہا بھابھی تم بہت پیاری ھو تم کو جو اچھا لگتا ھے مجھ سے کہو ۔ میں نے کہا جب تم میرے پاس ھوتے ھو تو مجھے اچھا لگتا ھے جب تم مجھے چھوتےھوتو بہت اچھالگتا ھے اب میرے پاس تیرے انکل ھوتے تو من کرتا ابھی پیار کرنا شروع کروں اب ہم چومنے چوسنے میں بڑھنے لگے اب میں چاہتی تھی کے دیور مجھے سے چودائی کرے پھر ایک مرتبہ تیری آنٹی کچھ دنوں کے لئے اپنے میکے گئی ھوئی تھی تو اس رات کو میں بہت ھوٹ تھی  اور آج میں نے چودوانے کا پکا ٹھان لیا اور چڈی بریزر اتار کر نیٹی پہن لی ۔ پھر تیرا انکل میرے روم میں آیا اور میں نے تیرے انکل سے کہا اگر آپ برا نہ مانیں تو میں ایک بات کہوں اس نے کہا کہوں میں نے کہا یاد ھے آپ نے کہا تھا صبر کیسے کروگی میں جب آپ کو دیکھتی ھوں تو صبر نہیں ھوتا میں آپ سے بہت پیار کرتیں ھوں کیا آپ بھی مجھ سے پیار کرتے ھو ۔ میں یہ نہیں کہتی کے مجھ سے شادی کرو آپ کی مرضی ھے پھر میں نے نیٹی اتار دی اور تیرے انکل کے سامنے نگی کھڑی ھوکر کہا بس میرے صبر کو آپ سکون دےسکتے ھو آپ نے مجھے ہر طرح کا سکون دیا ھے کیا مجھے یہ سکون دوگے بولو ۔ تو تیرا انکل میرے پاس آکر میرے ھونٹوں کو چوم کر کہا بھابھی میں بھی تم سے بہت پیار کرتاھوں اور تم کو ساری عمر جی بھر کے دن رات پیار کرونگا مجھے تو بس تیری اجازت چاہیئے تھی  پھر ہم ھونٹ زبانوں کو چومتے چوستے ھوئے نگے ھوکر تیرے انکل نے جو مجھے اور میرے مموں کو چومتاچوستا دباتا ھوا پھر میری چوت کو چومتا چوستا چاٹتا رھا پھر میری چوت نے رس جھوڑا تو چوت کے رس کوچاٹتے ھوئے کہا بھابھی تیری چوت کا رس بہت مزےکا ھے پھرمیں اٹھی اور تیرے انکل کے لن کو دیکھ کر تعریف کی پھر لن کو چومتی چوپہ مارتی رھی پھر میں نے کہا اب میری چوت میں لن ڈالو جب لن میری چوت میں گیا تو پھر چودائی شروع کی جب میری چوت نے رس چھوڑا تو مجھے اتنے سالوں بعد سکون آیا میرے اجڑے ھوئے سکون کو تیرے انکل نے ہرابھرا کیا پھر تو ہم روز چودائیاں کرتے رہتے ۔ پھر ایک رات کو میں اور تیرا انکل چودائی کررھے تھے تو چودائی کرتے ھوئے تیری آنٹی نے دیکھ لیا ۔ پھر کیا سارا گھر سر پہ اٹھالیا مجھے کہا تم گھر سے دفع ھوجاؤ ۔ تیرے انکل نے مجھے سے کہا میں تم کو فام ہاوس میں رکھو تو رھوگی میں نے کہا آپ مجھے جہنم میں بھی رکھوگے تو رھونگی تو تیرے انکل نے کہا میں تیرے پاس آتا رھوں گا اور میں وعدہ کرتا ھو تیرے صبر کو تین دن سے زیاد نہیں ھونے دوگا  پھر میں نے گھر چھوڑا تیرےانکل نے اپنا وعدہ پورا نبھایا اور اکثر دن رات میرے ساتھ رہتے اور چودائی کے علوا ہم دونوں کو مزہ ھی نہیں آتا تھا پھر کہتا جس دن میری بیوی مان گئی اس دن تم چاہو تو مجھ سے شادی کرلینا ۔ پھر مما نے کہا یہ جو ساری پراپرٹی اور بزنس ھے یہ سب تیرے پاپا کا ھے پھر تیرے انکل نے ہمیں یہاں شفٹ کیا اور وعدہ کیا کے ایک دن میں تم کو اپنے ساتھ رکھوں گا پھر تیرے انکل نے میرا اتنا ساتھ دیا کے مجھے کسی چیز کی فکر نہیں رھی ۔ خیر پھر ہم اپنے گھر گئے سب سے ملے آنٹی سے ملے پھر  ہم رہنے لگے ۔ آنٹی بھی میری مما کی طرح پیاری کیوٹ تھی ۔ مما انکل آنٹی یہ تینوں ایک ھی روم اور ایک ھی بیڈ پہ سوتے چودایاں کرتے اور میرا الگ روم تھا اور کزنوں کے بھی الگ الگ روم تھے یہ سب میرے پاپا کا اور مزے یہ کرھے تھے ۔ آنٹی اب مجھ سے فری ھونے لگی اور اکثر میرے روم میں آتی بیٹھ کر باتیں کرتی کبھی کبھی مجھے چھوتی کبھی سیکسی سیکسی باتیں کرتی کبھی میرے مموں کو دباتی کبھی چوت پہ ہاتھ پھیرتی کبھی گانڈ کو دباتی کبھی مجھے باھوں میں بھر کر مجھے چومتی اور میرے فگر کی تعریف کرتی اب آنٹی کی یہ حرکتیں مجھ میں دھوا اٹھارھی تھیں اب آنٹی کی حرکتیں برھنے لگیں اور اب مجھے بھی مزہ انےلگا اب میں بھی آنٹی کو پیار کرنے لگی  ۔ ایک مرتبہ آنٹی نے کہا میں نے جب تیری ماما اور اپنے شوہر کو ایک ساتھ نگا چودائی کرتے دیکھا تو میں نے تیرے انکل سے کہا تم کو میری چوت اچھی نہیں لگتی کیا ۔ کہا تیری چوت بہت اچھی ھے میں نے کہا کے پھر تم اپنے بھائی کی چوت میں کیوں پڑے ھو کہا بھابھی کی چوت کمال کی ھے اس کا میرے سیوا کون ھے ۔میں نے جھگڑا کیا پھر میرا شوہر تیری مما کو لےکر فام ہاوس میں رکھا ۔ پھر جب سے تیری مما کو میرے شوہر کا لن لیتے دیکھا تھا تو اب مجھے بھی بار بار یہ خیال آتا کے میں بھی دوسرا لن لےکے دیکھوں اب میں بھی اس طاک میں تھی کے کس کا لن لوں ۔ پھر کسی دن میرے شوہر کا کزن رھنے آیا تو رات کو میں اس کے روم گئی ۔ تو وہ سویا ھوا تھا اور میں نگی ھوکر اس کے ساتھ لیٹ کر اس کے لن کوسہلاتے ھوئے اسے چومنے لگی جب اس نے آنکھیں کھولیں تو مجھے نگا دیکھ کے جوش میں آیا پھر ہم نے جم کے چودائی کی جب دوسرا لن میری چوت میں گیا تو مجھے پتا چلا کے کتنا مزہ ھے پھر میں نے فل مستی میں چودائی کی اس کے ساتھ میں نے تین سال تک چودائی کی اور شوہر کو پتا بھی نہیں چلا ۔ پھر میری چوت اور لن لینے کےلیئے مچلنے لگی ۔ ایک مرتبہ میرے شوہر کا دوست آیا اور میں سو رہی تھی جب میں نے اس کو دیکھا تو میری نید ھی اوڑ گئی اتنا پیارا مرد کے من کررھا تھا ابھی کھا جاؤں اور میری چوت بھی مچلنے لگی اب وہ جب مجھے دیکھتا تو میں اپنا جلوا دیکھا کر اسے ھوٹ کرتی تو وہ مست ھوتا اور مجھ سے مسکراکر باتیں کرتا پھر جب شوہر سوگیا تو میں بھاگ کر اس کے روم میں آکر جلدی سے نگی ھوکر اسے نید میں مست کر کے جگایا پھر  ہم نے ساری رات چودائی کی پھر صبح چلاگیا ۔ پھر میں اپنے میکے گئی وہا تو میں نے بہت چودوایا اب مجھے چودوانے میں بڑا مزہ آتا تو میں نے سوچہ کیوں نہ ایک ساتھ تین  مَردوں کے ساتھ مزے کیئے جائیں میں نے فون کر کے اپنےفرینڈ کو بلایا اور جن کے لن سے مجھے زیادہ مزہ آتاتھا ان کو بولایا وہ آئے تو ہم سب نگے ھوکر چومتے اور چودائی ھوئی اور میں تین لنوں کے ساتھ چودائی میں مست تھی ۔ تو شوہر نے ڈور کھولا اور مجھے ان کے ساتھ چودائی میں مست دیکھا میں نے دیکھا پھر وہ ڈور بند کرکے چلا گیا پھر انہوں نے میری چوت کا رس باری باری نکالا پھر میں نے ان کے لنوں کا پانی نکالا پھر وہ گئے ۔ پھر میں شوہر کے پاس جاکر چُپ کرکے بیٹھ گئی ۔ شوہر نے کہا مزہ آیا میں نے کہا بہت شوہر نے کہا بھابھی کو لے آؤں میں نے کہا ہم ایک روم میں رہیں گےجو بھی کرینگے ساتھ میں کرینگے پھر تم لوگ آئے ۔ پھر آنٹی نے مجھے باھوں میں بھر کر مجھےچومتے ھوئے کہا تم بہت پیاری ھو میرے ساتھ سیکس کروگی ۔ میں مسکرائی تو آنٹی مجھے چومتے ھوئے نگا کرکے خود بھی نگی ھوگئ پھر جو آنٹی نے میری چوت کو چوما چوسا چاٹا اور پیار کیا تو مجھے اتنا مزہ آیا کے میں مست ھوگئی پھر تو جب بھی آنٹی کو دیکتھی تو میں اپنی ٹانگیں اٹھاکراشارہ کرتیں پھر آنٹی آتی پھر میری  چوت کو چاٹتی چومتی چوستی اور میری چوت کو خوب پیار کرتی اور  آنٹی مجھے مست کرکے میری چوت کا رس نکالتی ۔ ایک رات کو آنٹی آئی اور مجھے لےجاکر اپنے روم کے ڈور کو تھوڑا اوپن کرکے دیکھایا ۔ تو میں نے دیکھا کے مما انکل کے لن کے چوپہ مار رھی ھے پھر انکل میری مما کی چوت کو چاٹتا چوستا چومتا ھوا پیار کررہا تھا ۔ پھر میں نے مما کی فل چودائی دیکھی پھر آنٹی کو کہا جلدی میرے روم میں چلو ہم آئے اور سیکس میں مست ھوگئے جب چوتوں نے رس نکالا    تو ۔ پھر میں نے آنٹی سے کہا مجھے اپنے بیٹے کے لن کی سواری کراؤ آنٹی نے کہا میں کچھ کرتی ھوں تم کچھ دن ویٹ کرو کچھ دن بعد آنٹی نے مجھ سے کہا میں نے اپنے بیٹے سے بات کی وہ مان گیا ھے اور میں بھی تم دونوں کے ساتھ رھونگی اور تیری چودائی کا خیال رکھونگی ۔ پھر رات کو آنٹی اپنے بیٹے کو میرے روم میں لائی اور ہم بیڈ پہ بیٹھے اور آنٹی نے کہا اب تم دونوں شروع کرو ۔ میں نے آسرا نہیں کیا میں کزن کو باھوں میں دبوچ کر اس کے منہ میں اپنا منہ دےکر ھونٹ زبان چوسنے لگی پھر چومتے ھوئے کزن کو نگا کر کے اس کے لن کو چومتی چوپہ مارتی اور لن کو پیار کرنے لگی پھر لن سے رس نکلا میں نے پیا ۔ پھر آنٹی نے بیٹے سے کہا اب تم نیدہ کی چوت کو پیار کرو ۔ پھر کزن نے مجھے چومتے چوستے ھوئے نگا کرکے میرے مموں کو دباتا چومتاچوستا اور میں کیا بتاؤں کے میں کتنی مزے میں مست تھی پھر کزن میری چوت کو چومتا چوستا چاٹتا ھوا مجھے مست سے مست کررھا تھا اور ہم دونوں فل مستی میں غرلا رھے تھے تو ہمیں مستی میں دیکھ کے آنٹی بھی نگھی ھوگئی ۔ آنٹی کبھی مجھے چومتی تو کبھی اپنے بیٹے کو چومتی کبھی اپنے بیٹے کے لن کی تعریف کرتی ۔ پھر میری چوت نے رس نکالا پھر آنٹی نے مجھے کہاکہ اب میری چوت کا پانی نکالو میں نے بھی مستی میں آنٹی کی چوت کو ایسا خوب چوما چوسا چاٹا کے آنٹی کی چوت نے پانی کا فورہ چھوڑا  ۔ پھر آنٹی نے چودائی کا بولا پھر آنٹی نے میری چوت اور لن کو تیل سے تر کرکے کہا اب سیل ایک جھٹکے میں توڑ دو پھرکزن نے میری چوت کے سوراخ پہ لن کا ٹوپہ رکھر کر مجھے مست کرتے ھوئے ایک زور کا جھٹکا دیا تو پورا لن میری چوت میں چلا گیا ۔ پھر تو میں اور کزن روز چودائیاں کرتے رھے ۔ پھر میں نے مما سے کہا مجھے لن لینا ھے ۔ مما نے کہا تم اپنی مرضی کی مالک ھو لو اورمزے کرو ۔ اب میں فرینڈ بنانے لگی جو اچھا لگتا اس سے سیکس کرتی چودائی بھی کرتی اور میرے مموں کو خوب دباتے چومتے چوستے اب میرے ممے بڑے ھونے لگے ۔ اب میں  پاپا کی ساری پروپراٹی کو سمجھ گئی ۔ پھر میں نے آنٹی سے جھگڑا کیا اور کہا یہ سارا کچھ ہمارا ھے اور تم نے ہمیں ہمارے گھر سے کیوں دور رکھا ۔ تو آنٹی نے روتے ھوئے کہا وہ  میری بھول تھی اگر تم ہمیں رکھو یاں نہ رکھو تو کوئی بات نہیں ہم کسی فٹ پاتھ پہ رھے لینگے ۔ میں نے اپنے آنسوں پونچتے ھوئے کہا آنٹی میں تم کو معاف کرتی ھوں ۔ پھر میری زندی میں ایک لڑکا آیا اور شادی کا کہا میں نے ہاں کی پھر  میری شادی ھوئی ۔ اب تو میں شوہر میں مست رھتی ۔ پھر میرے شوہر کے دوست آتے اور ساتھ میں لڑکیا بھی لاتے اور چودائیاں کرتے ۔ میں نے پوچھا تو شوہر نے کہا اگر تم چاہوں تو تم بھی انجوئے کرسکتی ھو ۔ پھر میں شوہر پر چودائی کے لئے ٹوٹ پڑی میں نے کہا مجھے ایسے ویسے لوگوں سے مزہ نہیں آتا میں ساری رات کے لئے استعمال کرتی ھوں تو تب مزہ آتا ھے ۔ پھر شوہر نے مجھے چودتے ھوئے کہا تجھے کیسے چودائی کا مزہ آتا ھے میں نے کہا مجھے ایسے لن سے مزہ آتا ھے جو میری چوت کا رس 3 سے4 مرتبہ  نکالنے کے بعد پھر لن کا پانی نکلے تو مجھے تب مزہ آتا ھے ورنہ میں بِسکون ھوجاتی ھوں اور جب میں لن کو دیکھتی ھو تو بِےکابو ھوجاتی ھوں پھر ہم نے چودائی کرکے سوگئے ایک مرتبہ میں نے نیٹ پہ شیمیل دیکھے تو میں نے سوچا کیوں نہ خود کروں اور شوہر کوبھی اسکے مزے کراؤں پھر میں بڑے مموں کےساتھ لمبے موٹے بڑے لن والے شیمیل سے رابطہ کیا پھر میں جتنا پیسہ بولا میں نے کہا تم دن رات مجھے چودوگے اور میرا شوہر تم کو چودےگا اس نے کہا ٹھیک ھے جب شیمیل آنے والا تھا تو میں شوہر کو چومتے ھوئے کہا میں 3 مہنوں کے لیئے شیمیل بک کیا ھے ہم دونوں اس کے ساتھ مزے کریں گے میں نے جب شیمیل کی فوٹوں دیکھائی تو شوہر فوٹوں کو دیکھ کے مجھے پہ چودائی کے لیئے ٹوٹ پڑا پھر چودائی کہابہت ھوٹ ھے کب آئی گی پھر کہا بڑالمبا موٹا لن برداش کرلوگی میں نے تم دیکھ لینا پھر کہا میرے لن سے تم کو مزہ آتاھے میں نے کہا تم تو میری جان ھو یہ تو بس انجوئے مجھے تیرے لن سے ھی مزہ آتا ھے پھر ہم چودائی کرکے سوگئے ۔  پھر ہم ایرپوٹ شیمیل لینے گئے راستے میں ہم تینوں چومتے آئے جب گھر ہم گھر آئے تو شوہر نے کہا مجھے کہیں جارہا ھو رات کو میں چودائی کرونگا جب تک تم مزے کرو تو شوہر چلاگیا ۔ میں نے جلدی سے شیمیل کو اپنے روم لے گئی تو میں کہا جی بھر کے پیار کرو پھر ہم چومتے ھوئے نگے ھوکر میں نے جب کا لن دیکھا تو لن کی تعریف کی پھر لن کو خوب چوپی مارے پھر اس نے میری چوت کو چاٹا پھر جب اس لن میری چوت میں گیا تو مجھے بہت مزہ پھر ہم چودائی کرتے رھے پھر شوہر تو اب میں دو لنوں کو چومتی چوپہ مارتی اور کبھی شیمیل کا اور شوہر کا لن ایک ساتھ اپنی چوت میں لتی اور شوہر شیمیل کے منہ میں چودتا تو کبھی مموں کو کبھی گانڈ چودتا پھر ہم چودائی کرکے سو گئے پھر میں اور شیمیل گھر میں اکیلے تگے اور چودائی کررھے تگے تو شیمیل نے گانڈ کا کہا پھر میں نے گانڈ کی سیل تڑواکر گانڈ میں لن کے مزے کیئے پھر رات کو شوہر آیا تو میں نے اپنی گانڈ حاضر کی پھر ہم تین مہینہ تک فل انجوئے کیا پھر شیمیل اپنے ملک چلی گئی پھر شوہر ایسی چودائی کرنے لگا کے اب میں پیٹ سے ھونے لگی اور بچے جننے لگی پھر میرے بچے ھوئے پھع جوان ھوئے پھر ان کی شادیاں کرائیں اب بھی میں ویسے چودواتی ھوں اور کبھی شیمیل بھی بولاتی ھوں کبھی شوہر کے کہنے پر شیمیل کو بولاتی ھو پھر ہم مزے کرتے ہیں یہ تھی میری کل کی بیتی جو میں آپ سے  شیر کی اپنا خیال رکھنا مجھے دیجئے اجازت فقط آپ کی              ۔۔۔۔ نِیدہ ۔۔۔۔                                            ۔  

No comments:

Post a Comment