STEP
ھیلو دوستو میرا نام شیلا ھے ۔ اور میں بہ
خوبصورت ھوں اور میرے بڑے ممے ہیں اور کیوٹ سی چوت اور موٹی گانڈ ھے میں جب فل جوان ھوئی تو ایک لڑکے سے میری دوستی ھوگئی لڑکا مجھے چومتا میرے مموں کو دباتا قمیض کے اوپر مموں کو چومتا اور میری شلوار کے اوپر میری چوت کو سہلاتا اور جب میں ھوٹ ھوجاتی تو میں بھی لڑکے کے لن کو پکڑ کر سہلاتی ~ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایک مرتبہ ہم پارک میں بیٹھے تھے اور مست تھے تو لڑکے نے کہا اپنی چوت تو دیکھاؤ میں نے کہا کیسے دیکھاؤں تولڑکے نے کہا ایسا کرتے ہیں تیری چوت کی جگہ پہ شلوار کو کاٹ دیتے ہیں میں نے کہا کاٹو گے کسے لڑکے نے اپنے پرس سے بلیڈ نکالا اور میری چوت کی جگہ شلوار کو چاک کرکے میری چوت کو دیکھتا رہا پھر کہا شیلا تیری چوت تو بہت پیاری ھے میں نے کہا مزاک تو نہیں کررھے تو لڑکے نے میری چوت کو سہلاتے تعریف کرتا ھوا میری چوت میں فل تیز تیز انگلی کرنے لگا میرے چوت سے دو مرتبہ رس نکلا اور مجھے زندگی کا یہ پہلا مزہ مل رہا تھا اور مجھے بہت مزہ آتا اور میں ھوٹ ھوجاتی پھر لڑکے نے چودائی کی فرمائش کی میں مان گئی پھر لڑکا مجھے کسی کے گھر لے گیا لڑکے نے میری چوت کو اتنا چوما چوسا اور چاٹتا اور انگلی مارتا رہاکہ کچھ دیر بعد میری چوت نے رس چھوڑا اور لڑکا میری چوت کے رس کو چاٹتا رہا پھر لڑکے نے اپنا لن دیکھایا تو مجھے لن بہت اچھا لگا پھر میں نے لڑکے کے لن کو خوب چوما اور چوپے مارتی رہی پھر لڑکے نے میری چوت کے سوراخ پر لن رکھ کے ایک ھی جھٹکے سے میری چوت کی سیل توڑدی اور میری چوت سے خون بھی نکلا اور مجھے درد بھی ھوا پھر جب میری چوت کا درد ختم ھوا تو پھر ہم نے خوب چودائی کی پھر تو ہم چار مہنے تک چودائی کرتے رھے اور میں چار مرتبہ پریگنٹ ھوئی اور ابوشن کراتی مجھے لڑکے کا لن بہت اچھا لگا اور لڑکے کو میری چوت بہت اچھی لگی لڑکا میری چوت کو خوب چومتاچوستا چاٹتا اور تیز تیز انگلی کرتا میں بھی اس کے لن کو چومتی چوپہ مارتی میں لڑکے کو کہتی مجھے چھوڑنا نہیں ساری عمر چودتے رہنا لڑکے نے کہا تم مجھ سے شادی کرلو پھر ہم ساری عمر چودائی کرتے رہیں گے پھر میں نے مما کو بتایا پھر ہماری شادی ھوئی اور پتی اکیلا تھا میرے سوا پتی کا کوئی نہ تھا اور پھر تو ہم چودائی کرتے رھے شادی کو چھ مہنے ھوئے تھے کہ میرے شوہر کا ایسیڈنڈ ھوا اور وہ مرگیا ؎ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب میں گھر میں اکیلی رہتی تھی جب مجھے شوہر کی چودائی یاد آتی تو میں بہت روتی اور روکر شوہر کی فوٹوں سے کہتی میری چوت آپ کے لن کے لئے تڑپتی ھے بتاؤ میں کیا کروں پھر کچھ دنوں بعد میرا رونا دھونا ختم ھوگیا پھر جب کبھی مجھ پہ سیکس کا نشہ چڑھتا تو سوچتی کے میں کیا کرو پھر یاد آیا کے شوہر میری چوت میں انگلی مارتا تھا پھر میں نے اپنی چوت میں انگلی کی تو مجھے مزہ آنے لگا اور پھر میں ہر روز اسی طرح اپنی چوت کا رس نکالتی اور نگی رہتی اور اپنے جسم سے خوب سیکس کرتی پھر سے مجھے کچھ یاد آیا تو میں تیار ہوکر مارٹ گئی وہا سے میں ایسے پرفیوم کی کی بوتل لی جو ناآسانی میری چوت میں جاسکتا کیونکہ پرفیوم کی بوتل کا منہ آگے سے پتلا تھا اور پرفیوم کی بوتی دس انچ لمبی اور اور بوتل کا منہ تین انچ پتلا تھا دیکھا تو میں چیک کیا کے چوت میں چلا جائے گا اور مزہ بھی آئے پھر مموں کو لگا کر مزہ لیا میں دیکھا کوئی نیں ھے اپنی چوت پر باتل کے منہ رکھ کر دیکھا تو میری چوت مچل کر کہا بس جلدی لےکر چلو پھر میں لےکر آئی اور آتے ھی نگی ھوکر جو اپنی چوت میں مارا اور مجھے بہت مزہ آیا اب تو میں اس بوتل چومتی اپنے مموں میں لیتی اور نگی رہتی اور بس یوہی وقت گزرنے لگے اور چار سال ھو گئے اور جب سے شوہر مرا تب سے میں نے لن کو نہ دیکھا اور نہ پیار کیا اب میرا بوتل سے من بھر گیا اور لن کی تڑپ مجھے بہت تڑپاتی اور میں لن کے لئے تڑپتی رہتی اور کبھی کھبار جب مجھے لن کی تڑپ ھوتی تو سوچتی کے کاش کوئی تو مجھے لن مل جائے لیکن دوسروں کے لنوں سے میں ڈرتی تھی کے کہیں میں بدنام نہ ھو جاؤں اس لئے میں ہر طریقہ سے اپنی چوت کا رس نکالتی اور لن کی بڑی چاہت میں تڑپتی رہتی تھی اب میری چوت میں ہر وقت آگ بھڑکی رہتی ؎ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایک بار میرے گھر میں کچھ مہنوں کے لئے میرا بھائی رہنے آیا ایک مرتبہ میں بھائی کو بریکفاسٹ کے لئے اٹھانے گئی تو بھائی چڈی پہن کر سو رہا تھا اور بھائی کا لمبا اور موٹا لن چڈی میں فل کھڑا تھا جب میں نے دیکھا تو میرے تن بدن میں آگ لگ گئی کیونکہ چار سال تک میں نے لن کو دیکھا نہیں تھا اور جب بھائی کے لن کو میں نے دیکھا تو میری چوت میں بہت سریلی خارش ھونے لگی میں لن کو دیکھ دیکھ کر ھوٹ ھورہی تھی پھر من کیا کے لن کو قریب سے دیکھوں پھر میں اپنی چوت کو سہلاتی ھوئی جاکے لن کو قریب سے دیکھا من چاہ رہا تھا کے ابھی بھائی کے لن پہ ٹوٹ پڑوں اور لن کو چڈی سے باہر نکال کر دیکھوں اور ہاتھوں میں لوں فکر اس بات کی تھی کے کہیں بھائی کو اچھا نہ لگا تو بھائی برابھلا کہے گا پھر میں بھائی کو اُٹھائے بغیر واپس اپنے روم میں آئی اور بھائی کے لن نے مجھے بہت مست ھوٹ کیا ھوا تھا اور مجھ سے برداش نہ ھوا تو میں نے اپنی چوت میں انگلی مار کے چوت کا رس نکال کر اپنے روم سے باہر آئی تو بھائی بھی فرش ھوکر آئے اور ہم بریکفاسٹ کرنے لگے میرا من کررھا تھا کے ابھی بھائی پہ ٹوٹ پڑوں ناشتہ کرتے ھوئے میں اپنی چوت کو سہلاتی ھوئی بھائی سے کہا تیری کوئی گلفرینڈ ھے بھائی نے کہا نہیں میں بہت خوش ھوئی پھر بھائی کسی کام سے چلے گئے اب میری چوت کو اور مجھے کہیں چین نہیں آرہا تھا سمجھ میں نہیں آرہا تھا کے بھائی کے لن تک کیسے پہنچوں اور چودائی کے لئے کیسے مناؤں پھر خیال آتا کے اگر بھائی مان گیا تو بھائی کو کہیں نہیں جانے دونگی پھر خیال آتا کے بھائی کا لن بہت لمبا اور موٹا ھے میرے شوہر کا لن تو پتلا اور چھوٹا تھا پر بھائی کا لن اوف مجھے بہت مست لگا پھر میں نے چوت کا رس نکالا اب سوچا کے کچھ تو کرنا پڑے گا اب تو میں بھائی کو دیکھتی تو میری نظریں بھائی کے لن پہ ھوتی ایک مرتبہ میں نے من میں کچھ سوچا اور پھر اپنے بھائی کو روکر آواز دی تو بھائی آیا تو کہا کیا ھوا دیدی تو میں نے اپنی آنکھوں سے آنسوں نکالتے ھوئے روکر کہا بھائی مجھے بہت درد ھورہا ھے تو بھائی نے کہا کہاں درد ھورہا ھے میں نے کہا مجھ سے درد برداش نہیں ھو رہا بھائی نے پھر کہا مجھے بتاؤ کہاں درد ھورہا میں نے کہا بھائی میں مرجاؤنگی بھائی نے کہا مجھے بتاؤں شاید میں کچھ کر سکو میں نے کہا میری چھاتی میں درد ھے بھائی نے کہا کون سی سائڈ میں ۔ میں نے اپنے سیدھے ممے پہ ہاتھ رکھ کے کہا یہاں بہت درد ھے میں مرجاؤں گی بھائی پلز تھوڑا سا دباؤ پھر جب بھائی نے میرے ممے پہ ہاتھ رکھا تو میری چوت مچلنی لگی پھر جب بھائی نے میرے ممے کو دبایا تو میں ھوٹ رہی تھی اور کہتی ھائے بہت درد ھے بہت دیر تک میں مزے سے درد کی طرح غرلاتی اور کہتی بہت درد ھے بھائی نے کہا کوئی چیز ھے جس سے درد کم ھوجائے میں نے کہا ھاں ھے تو کہا بتاؤ میں نے کہا لوشن ھے اور ھائے درد اف درد کہنے لگی بھائی نے کہا اچھا بتاؤ کہاں ھے لوشن میں نے کہا وہاں ھے بھائی لوشن لائے اور میں نے کہا پلز بھائی لوشن سے تھوڑی مساج کرو اور بہت غرلانے لگی تو بھائی نے کہا اچھا ٹھیک ھے پھر میں نے لیٹکر اپنے ممے کو نکال کر کہا لو اب لوشن سے مساج کر دو پھر جب بھائی نے لوشن کو میرے ممے پر لگاکر مساج کیا تو میں مستی میں تڑپ رہی تھی اور تڑپتی ھوئی کبھی کبھی بھائی کے لن کو ہاتھ لگاتی اور مجھے بہت مزہ آرہا تھا من کر رہاتھا کے ابھی بھائی کو دبوچ لو پھر سکون کا کہے کر ناٹک کو ختم کیا اور کہا بھائی درد کم ھو رہا ھے اب میں نے دیکھا کے بھائی کا لن فل مست کھڑا ھے میں سمجھ گئی کے بھائی بھی ھوٹ ھوگیا ھے پھر میں نے بھائی کے لن کو پکڑ کر چھوڑدیا لیکن بھائی چونکہ نہیں پھر میں نے بھائی کی آنکھوں میں دیکھا اور بھائی آنکھوں سے مجھے ھوٹ لگا میں بھائی کی آنکھوں میں دیکھتے ھوئے پھر لن پر ہاتھ رکھا اور بھائی نے لن کو نہیں ہٹایا اور بھائی سکس بھری آنکھوں سے مجھے پیار سے دیکھ رہاتھا میں بھی بھائی کی آنکھوں میں دیکھتی رہی اور بھائی مجھ سے آنکھیں ملائے میرے ممے کی مساج کررھا تھا اور میں بھائی کے لن پر ہاتھ پھیرنے لگی اور بھائی بھی مست ھوا ھوا تھا میں نے بھائی کے لن کو سہلاتے ھوئے اپنے دوسرے ممے کا کہا اس کی بھی مساج کردو بھائی نے کہا ٹھیک ھے میں نے کہا بھائی قمیض خراب ھو جائے گی تو بھائی نے کہا قمیض اتار دو میں نے قمیض اور بریزر اتار کر لیٹ گئی اب جب بھائی نے میرے دونوں مموں کو دیکھا تو مست ھوکر مساج کررہا تھا اب میں نے بھائی کے لن کو پکڑ کر دھیرے دھیرے سہلانے لگی اور بھائی مست ھوگئے بھائی اپنے لن کو حرکت کرتا تو میں نے اپنی باہیں کھولیں اور بھائی کو بڑی مستی میں سر ہلا کر کہا میری باہوں میں آجاؤ تو بھائی نے مجھے اپنی باہوں میں بھر کر میرے منہ میں منہ دیا پھر ہم دونوں ایک دوسرے کے ھونٹ زبان چوستے چومتے ٹوٹ پڑے پھر میں نے کروٹ لے کر بھائی کو نیچے کیا اور میں بھائی کے اوپر آکر بھائی کو چومتی ھوئی لن تک آئی اور چڈی پر لن پہ اپنا چہرہ لگا کر چومنے لگی پھر لن کو چڈی سے نکال کر دیکھا تو میری سوچ سے بھی بھائی کا لن موٹا اور لمبا تھا پھر میں نے لن کو چوما اور خوپ چوپے مارے پھر میں نے اپنی شلوار اوتار کر اپنی چوت دیکھائی پھر بھائی نے میری چوت کو خوب چوما چوسا چاٹا پھر جب بھائی کے لن کو اپنی چوت میں لیا تو بڑی مشکل سے میری چوت میں گیا پھر تو مجھے بہت مزہ آیا پھر ہم چودائی کرتے کرتے ہمیں وقت کا پتا نہ چلا کے رات کے بارہ بج گئے میں بھائی کے اوپر تھی اور بھائی کا لن میری چوت میں تھا اور میں نے چودائی کرتے کہا بھائی بھوک لگی ھے کھانے چلیں بھائی نے کہا پہلے لن کا پانی نکالو پھر میں نے ایسا لن کو چودا کے لن کا اور میری چوت کا رس ایک ساتھ میری چوت میں نکلا پھر ہم کھانا کھانے گئے اور کھا کر آئے پھر ہم چودائی میں مست ھوگئے پھر بھائی نے گانڈ چودنے کو کہا بھائی نے گانڈ کی سیل توڑ کر خوب چودتا بھائی نے کہا میں تیرے ساتھ رہوں گا میں نے کہا بھائی مجھے کبھی چھوڑ کے نہ جانہ بھائی نے کہا تم کتنی مست ھو میں نے کہا بھائی ایسا کرتے ہیں دوسرے ملک چل کر رہتے ہیں وہاں ہم سب کو بتائینگے کے ہم پتی پتنی ہیں اور تیرے بچے جنوگی پھر بھائی اور میں نے ایسی چودائی کی کے ہم دونوں مست ھوگئے پھر ہم دوسرے ملک چلے گئے وہا ہم نے سب کو پتی پتنی بتایا پھر بھائی جوپ کا معلوم کرنے گئے تو واپس آئے تو بھائی کا موڈاوف تھا میں نے پوچھا تو موڈ خراب تھا پھر میں نگی ھوگئی اور بھائی مجھے اٹھاکر بیڈ پر لیٹا کر چودائی شروع کی کے چودائی کے دوران میں نے پوچھا تو بھائی نے کہا جوپ تو ملی ھے مگر ۔ میں نے کہا مگر کیا بتاؤ تو بھائی نے کہا بوس کی ایک شرط ھے اگر میں نے شرط مان لی تو میری سیلری ٹریپل کر دے گا اور دو بار بونس ایک بنگلا ہمارے نام کردے گا میں بھائی کو باہوں میں بھر کر بھائی کے منہ میں منہ دےکر بھائی کے ھونٹ اور زبان چوسے چومے میں نے کہا تم پریشان نہ ھو بتاؤ کیا شرط ھے کہے کر بھائی کے منہ میں منہ دےکر کروٹ لےکر بھائی کو نیچے کیا اور اپنی چوت میں لن لے کر سلوسلو چودائی کرتے بھائی کے ھونٹ چوم کر کہا بتاؤ تو بھائی نے کہا بوس نے کہا کے کبھی کبھی وہ میری پتنی کو چوداکریگا کہا کے کبھی کبھی ساتھ میں ۔ بوس نے کہا ھے اگر اُن کی پتنیاں بھی کہیں گیں تو مجھے ان کی پتنیوں کو چودنا ھوگا مل کر چودائی کرینگے میں نے بھائی سے کہا تم نے بوس سے کیا کہا بھائی نے کہا میں نے بوس سے کہا کے مجھے سوچنے کا وقت دو تو بوس نے کہا مجھے صبح ھونے سے پہلے بتانا میرے پاس بہت آفریں ہیں ۔ میں نے تیز تیزی سے بھائی کے لن کو چودتے کہا پھر تم نے کیا سوچہ بھائی نے مجھے باہوں میں بھر کر کروٹ لےکر میرے اوپر آکر فل تیزی سے چودائی کرنے لگا اور ہم مستی میں غرلانے لگے پھر میری چوت نے رس چھوڑا اور پھر بھائی کے لن نے میری چوت میں پانی چھوڑا پھر بھائی اپنا لن میری چوت میں ڈالے میرے اوپر لیٹ کر ہم منہ کا پیار کرنے لگے میں نے کہا بتاؤ تو کہا جوپ بھی اچھی ھے اگر تم میرا ساتھ دو تو میں نے کہا تم جو کہوگے میں کرونگی چلو اپنا موڈ سیٹ کرو اور بوس کو فون کرو پھر فون کرکے بتایا تو مجھ سے بات کی پھر فون بند کیا ہم چودائی میں مست ھوگئے میں بھائی سے کہا تم پریشان نہ ھوا کرو جو بات ھو مجھ سے شیر کیا کرو پھر ہم چودائی کرکے سوگئے صبح پھر چودائی کرکے بھائی فرش ھو کر آفس گیا اور مجھے بھائی کے بوس کی کال آئی آنے کا وقت بتایا اور کہا دیکھو میں چوت کو بہت چاٹتا ھوں اپنی چوت کو چکنی کرلو اور فل تیار ھوجاؤ جب تیرا شوہر آئے گا تو پھر ساھ مل کر چودائی کریں گے پھر کال بند ھوئی ۔ اور میں بہت خوش تھی کے اب میں تیسرا لن لونگی ایک وقت تھا جب میں لن کےلئے تڑپتی تھی ایک لن ملا اور مر گیا پھر بھائی کا لن ملا تو اب بھائی کی وجہ سے مجھے تیسرا لن مل رہا ھے جب دولن ساتھ میں چودائی کرینگے تو بہت مزہ آئے بھائی نے بوس کو گھر کی چابی بنواکر دی پھر میں نے اپنی چوت کو چکنا کیا اور چوت سے کہا اب تو تو خوش ھے پھر میں نے نہاکر سیکس ڈریس پہن کر میکپ کیا میگی بنانے لگی اتنی دیر میں کسی نے پیچھے سے میرے مموں کو دباتے میری گال کوچومنے لگا پھر اس نے مجھے اپنی طرف کیا تو مجھے دیکھ کے بہت خوش ھوا اور میری خوبصورتی کی تعریف کرتا رہا بوس بھی اچھے تھے اور صحت بھی اچھی تھی پھر مجھے اپنی باھوں میں اٹھاکر کہا روم کہاں ھے میں نے کہا وہاں ھے پھر روم میں آکر ہم نے فل انجوئے کیا پھر جب بھائی آیا نگا ھوکر ساتھ مل کر چودائی کرنے لگا بوس بار بار کہتا یار تیری بیوی میں جو مزہ ھے کسی میں نہیں ساری رات چودائی کرتے رھے پھر ہم سو گئے بھائی چودائی کرکے آفس چلا گیا اور بوس سورہا تھا پھر میں اور بوس چودائی کرتے رھے جب بھائی آنے والے تھے تو بوس چلا گیا پھر بھائی آیا تو چودائی کرتے پوچھا مزہ آیا میں نے کہا ہاں بہت مزہ آیا بھائی نے کہا راستے میں بوس کا فون ایا اس نے کہا کے میرے بوس کو دعوت دو ۔ میں نے بھائی سے فورن کہا ٹھیک ھے پھر بھائی نے فون کرکے دعوت دی وہ آیا میں نے فل انجوئے کیا پھر بھائی کی چھٹی تھی اور دونوں چودائی کےلئے آرھے تھے وہ دو اور بھائی تین لنوں سے ایک ساتھ انجوئے کیا پھر بوسوں نے دوسرے بوس کا کہا اس کے ساتھ انجوئے کیا پھر ایک مرتبہ وہ اپنی پتنیوں کو ساتھ لائے اور ہم سب نے انجوئے کیا پھر تو یہ سب ہر دوسرے دن کبھی ساتھ آتے تو کبھی ایک ایک آتا اور اب میں بہت خوش تھی پھر کچھ مہنوں بعد کم آنے لگے پھر بھائی کے لن سے مجھے بیٹی ھوئی پھر بیٹی ھوئی پھر بیٹا ھوا پھر بیٹی پھر بچے جوان ھوئے ان کی شادیاں کرائیں اب بچے اپنے اپنے گھروں میں سیٹل ھوگئے میں اور بھائی تو چودائی میں مست رہتے میں اور بھائی چودائی کررھے تھے تو بھائی نے مجھے کچھ یاد کرانے کےلئے کہا وہ وقت یادکرو ہم کیسے ایک دوسرے کے قریب آئے جب تیرے ایک ممے میں درد تھا مجھ سے کہا کے پتا ھے تم نے ممے کو دبانے کو کہا جب میں نے ممے کو دبایا من کررہا تھا کے چوم لو پھر جب تم نے ممے کو باہر نکالا تو میں مست ھو گیا من کررہا تھاکہ ابھی چودوں پھر جب تم درد کے مارے غرلاتے ھوئے تیرا ہاتھ میرے لن سے لگا تو میرا لن جاگ گیا من کررھا تھا کے ابھی بولے چودنے کا تو چود دوں پھر جب تم نے آفرر کی تو میں تم پر ٹوٹ پڑا آج تک تم کو چودنے سے من نہیں بھرا بلکہ اور چودائی کرنے کومن کرتا ھے میں نے بھائی سے کہاکہ کون سا درد وہ میں نے تمہیں سوتے ھوئے تیرے کھڑے لن کو دیکھا تو میں اپنے آپ کو روک نہ سکی کیوں کے شوہر کے مرنے کے بعد میں نے چار سال تک لن کی شکل تک نہیں دیکھی تھی جب تیرے لن کو دیکھا تو میں نے درد کا ناٹک کیا بھائی نے کہا تم نے سہی ناٹک کیا ہم ساتھ ہیں پھر ہم نے چودائی کی اور سو گئے سب سمجھتے ہیں کے ہم پتنی پتی ہیں اور بچے بھی یہی سمجھتے ہیں لیکن ہم بہن بھائی ہیں میں اپنے بھائی کے ساتھ بہت خوش ھو بھائی نے
مجھے بہت مزے کرائے اجازت بائے