Tuesday, October 27, 2020

میرا ‏نام ‏نائیلہ ‏ھے ‏

ھیلو دوستو میرا نام ۔۔۔۔ نائیلہ ۔۔۔۔ ھے
  
اس وقت رات کے 12 بج رھے ہیں میں آپ کو اپنا سیکس شیر کر رھی ھوں ۔۔۔ تو دوستو میرا گورا رنگ ھے اور میرا چہرہ بہت پیارا ھے اور میری آنکھوں میں مستی ھے اور میری ناک اچھی ھے اور میرے ھونٹ بہت سویٹ ہیں ۔۔۔ اور میری گالیں بھری بھری ہیں ۔۔۔ اور میرے اِن مموں کو دیکھو کتنے پیارے گول ہیں اور میرے مموں کی نپلیں لال لال ھیں ۔۔۔ اور میری چوت چکنی اور اندر سے لال ھے ۔۔۔ اور میری گانڈ مست ھے  میرا فگر بھی مست ھے ۔۔۔۔
    
۔۔ تو دوستو میری ایچ اس وقت 35 سال ھے ۔۔۔ اور میرے مموں کا سائز 36 ھے ۔۔۔ اور میری کمر کا سایز 34 ھے ۔۔۔ میرا جسم بہت ھی سیکس ھے ۔۔۔ مجھے جو بھی دیکھتا ھے ۔۔۔ وہ مجھے دیکھ کے مست ھوجاتا ھے ۔۔۔ اور میں بھی جس کسی مرد خوبصورت کو دیکھتی ھوں تو من کرتا ھے کے اُسے چوموں چوسوں اور اپنے مُنہ چوت گانڈ میں لوں اور چودواوں اور لن کو چوپہ ماروں ۔۔۔ اصل میں مجھے چودوانے کا جنون ھے ۔۔۔ میں جب سیکس کرتی ھوں تو ہر طریقے سے انجوئے کرتی ھوں ۔۔۔۔ جب کوئی مَرد میرے جسم کو چھوتا ھے تو مجھے مزہ آتا ھے ۔۔۔ صرف باپ بھائی کو چھوڑ کے ۔۔۔ باقی سب مردوں کا سوچتی ھوں کے اِن سے میں انجوئے کروں ۔۔۔ میں  دوستو کو اپنا سیکس شیر کرنے آئی ھوں اور میں اپنا سیکس شیر کرتی ھوں ۔۔۔۔
  
میں جب 14 سال 8 مہنہ کی ھوئی تو مجھ پہ جوانی اور خوبصورتی آئی اور میرے جسم کو میرے ممے مست بناتے ہیں ۔۔۔ اب مجھ پہ کمال کا جوبن آیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  
اور میں نے اپنی زندگی کو خوبصورت پایا ۔۔۔۔ پھر وقت آپوہنچا میری جوانی کو بند کلی سے کُھل کر غلاب بنانے کا ۔۔۔۔ ھوا یونکہ۔۔۔ میں پڑھتی بھی تھی اور اپنی مماں کے ساتھ کبھی کبھی کام پہ بھی جاتی تھی جس گھر میں ھم کام کرتے تھے اس گھر میں دوافراد تھے میاں بیوی بس ۔۔۔۔ میم جو تھی وہ بہت پیاری اور اچھی تھی ۔۔۔ صاحب بھی اچھے تھے پر صاحب جو تھے وہ ٹھرکی مزاج کے تھے اور صاحب کی ٹھرک میں بہت مزہ تھا ۔۔۔ اکثر صاحب مجھے دیکھتا اور میری تعریف کرتا میں مسکراتی ۔۔۔ اور میم بھی میری تعریف کرتی ۔۔۔۔ پھر میم نے مجھے کولج میں ایڈمیشن دلایا میں پڑھتی بھی اور کبھی کبھی میں میم کو ملنے جاتی کبھی میم مجھے بلا تی ۔۔۔ اب صاحب دھیرے دھیرے مجھے چھونے لگا جب صاحب مجھے چھوتا تو میں مسکراتی اور صاحب کے چھونے میں مجھے مزہ آتا ۔۔۔ کبھی پڑھائی کا پوچھتے ۔۔۔ میں انگلش میں فر فر کرکے بولتی ۔۔۔ میم صاحب میری انگلش سُن کے کہتے نائیلہ تم انگلش کتنی اچھی بولتی ھوں ۔۔۔ پھر میرا پیپر ھوا اور۔۔۔۔ میں نے ٹوپ کیا فسٹ پوزیشن میں ٹوپ کیا ۔۔۔ آج میں بہت خوش تھی۔۔۔  میں نے سوچہ کے سیدھا کالج سے میم صاحب کے گھرجاکر  اپنی خوشی بیان کروں ۔۔۔ میں میم صاحب کے گھر خوشی خوشی آئی ۔۔۔ اندر آئی تو صاحب ملے۔۔۔۔ میں نے خوشی سے صاحب کو جپھی ڈالی اور میں نے کہا ۔۔۔ صاحب جی میں نے فسٹ پوزیشن میں ٹاپ کیا ھے ۔۔۔۔ اب صاحب مجھے باہوں میں لے کر میری خوشی میں شامل ھوکر مجھے دباتے ھوئے چومتا اور میں خوشی سے مسکراتی ۔۔۔۔ صاحب کہتا واو یہ تو بڑی خوشی کی بات ھے جب صاحب مجھے باھوں میں دباتا تو میرے ممے صاحب کے سینہ میں گھوس کر دبتے ۔۔۔ پھر صاحب نے مجھے بیٹھنے کا کہا ۔۔۔ پھر صاحب آئسکریم اور چاکلیٹ کا ڈبہ لائے اور چاکلیٹ کا ڈبہ کھولا اور ٹیبل پہ چاکلیٹ پھیلادی پھر آئسکریم سے ایک چمچہ اتنا بھرا کے آئسریم چمچہ سے بھرا ھوا میرے مُنہ میں دیتے ھوئے کہا ۔۔۔۔ یہ میری طرف سے اور مجھے کہا اپنا مُنہ کھولوں اور اسے اپنے مُنہ میں لو۔۔۔ میں نے مُنہ کھولا اور صاحب نے آئسکریم سے بھرا ھوا چمچہ میرے مُنہ میں دیا ۔۔۔۔  اور کچھ آئسکریم میرے ھونٹوں پہ لگی ۔۔۔ تو صاحب میرے ھونٹوں پہ لگی ھوئی آئسکریم کو چاٹنے ھوئے کہا بہت میٹھی اور اچھی ھے میں نے آئسکیم کو کھاتے ھوئے کہا ۔۔۔۔ ۔۔۔ ھوم  ۔۔۔۔ مُنہ میں آئسکریم تھی ۔۔۔۔ پھر دوسرا چمچہ بھرا اور میرے مُنہ میں دیتے ھوئے کہا یہ میم کی طرف سے ۔۔۔۔ پھر کچھ آئسکریم میرے مموں پر میری قمیض کے اوپر گری تو ۔۔۔ صاحب سوری سوری کہتے ھوئے میرے مموں سے آئسکریم کو صاف کرتے ھوئے میرے مموں کو پکڑتے دباتے ھوئے کہتے اگر داغ نہیں جائے گا تو نیوں ڈریس لے دوں گا ۔۔۔ اب میرے جسم میں بھی سیکس کی سُرسُرہٹ سی لہر چھانے لگی مجھے سکون مل رہاتھا ۔۔۔ پھر میں نے آئسکریم کا چمچہ روکنے کیلئے چاکلیٹ اُٹھائی ۔۔۔ اور چاکلیٹ کھاتے ھوئے ۔۔۔ میں نے کہا صاحب جی میں بہت خوش ھوں ۔۔۔ صاحب نے کہا پھر آگے کا کیا سوچہ ھے ۔۔۔ کیا بننا چہاتی ھو ۔۔۔ میں نے کہا میں سوفٹرانجینر بنناچاہتی ھوں ۔۔۔ صاحب نے کہا بہت خوب تم اس میں بھی فسٹپوزیشن کروگی ھم تجھے پڑھائیں گے ۔۔۔ پھر صاحب ۔۔۔۔۔ مجھے
  
باھوں میں بھر کر ۔۔۔ میرے ھونٹوں کوچومنے لگا ۔۔۔ میں اس مزے میں خاموش تھی ۔۔۔ پھر صاحب مجھے چومتے ھوئے  اُٹھاکر اپنے روم کے بیڈ پہ لیٹایا اور میری تعریف کرتے ھوئے ۔۔۔۔ پھر میرے مموں کو دباتا ھوا قمیض پر مموں کو چومتا ۔۔۔ اب مجھے زندگی میں  ایک نیو سیکس کا پتاچل رہا تھا کے مجھ میں کیا کمال ھے اور میں اس کمال میں باکمال ھورھی تھی مجھے خوشی کے بعد ۔۔۔ مجھے اپنے جسم کا پتاچلا رھا تھا کے مجھ میں بھی سیکس نام کی چیز ھے اور میں لطف اندوز ھورھی تھی ۔۔۔  اور میں اس سیکس میں مست ھونے لگی ۔۔۔ پھر صاحب نے میری قمیض اوپر کرکے بلوز سے مموں کو نکال کر ہاتھوں میں لےکر ۔۔۔ میرے مموں کو چومتا چوستا دباتا اور تعریف کرتے ھوئے کہتا تیرے ممے بہت پیارے اور کیوٹ ہیں پھر مموں کی نپلوں کی تعریف کرتا اور لال لال نپلوں کو چوستا ۔۔۔ مجھے مزہ ھی مزہ اور سکون ھی سکون مل رھاتھا ۔۔۔ اب میں نے مستی میں صاحب کو چومنا چوسنا شروع کیا ۔۔۔ صاحب کے چہرے ھونٹ زبان چوستی چومتی پھر ھم چوم چوس رھے تھے ۔۔۔۔ پھر صاحب نے میری قمیض اتار دی ۔۔۔۔ پھر صاحب نے اپنی شیٹ اُتاری۔۔۔ پھر اپنے سینہ کو میرے مموں پہ رکھا ۔۔۔ پھر ھم چومنے لگے ۔۔۔ پھر صاحب مجھے چومتا ھوا میری شلوار اُتارکر میری چوت کا دیدار کرتے ھوئے کہا ۔۔۔ واو ۔۔۔ تیری چوت تو بیوٹی فل ھے ۔۔۔ پھر میری چوت کو سہلاتے ھوئے چومتا چوستا اور چاٹتا اور انگلیاں ماررھا تھا ۔۔۔۔ اب مجھے دنیاں کی کوئی پرواہ نہیں تھی ۔۔۔ بس اپنے جسم اور چوت کا صاحب سے سکون لے رھی تھی اور میں صاحب کے ساتھ مست تھی ۔۔۔ پھر صاحب نے اپنی پینٹ اُتار کر مجھے اپنا لن دیکھایا اور میرے قریب لائے اور کہا کیسا ھے ۔۔۔ میں مستی میں شرما کر مسکرائی پھر میرے مموں کو چودنے لگا ۔۔۔ پھر اپنا لن میرے  مُنہ کے پاس لایا اور کہا اپنا مُنہ کھولو اور اسے اپنے مُنہ میں لو ۔۔۔ میں نے لن کو چوما چوسا اور چوپہ مارے ۔۔۔۔۔ پھر جب صاحب نے میری چوت کی سیل کو توڑ کے چودائی کی تو ۔۔۔۔ میرا من کررھا تھا کے بس صاحب مجھے یوہی بس چودتا رھے اور میں مست تھی ۔۔۔ پھر میری چوت اور صاحب کے لن نے ایک ساتھ رَس نکالا ۔۔۔ پھر ھم ھوش میں آئے ۔۔۔ پھر میں کپڑے پہن رہی تھی اور صاحب مجھے چومتا رہا جب میں جانے لگی تو صاحب نے کہاپھر ملوگی ۔۔۔ میں نے شرماکر مسکراتے ھوئے کہا ھاں میں اپنے گھر چلی گئی ۔۔۔۔۔ پھر مجھے سارا دن اور رات بھر مجھے صاحب کی یاد آتی رہھی پھر میں سوگئی جب ۔۔۔ صبح ھوئی تو مجھے مماں نے کہا کے تم کو میم نے بولایا ھے تم نے صاحب کو انجینر کا کہا ھے میم کہتی ھے نائیلہ سے کہوں مجھے ملے میں ایڈمیشن دیلاؤں گی  اور فیس بھی میں دونگی بس اسی طرح کامیابی حاصل کرے اس کی خوشی میں میری خوشی ھے پھر ھم گئے ۔۔۔۔ صاحب  کچھ سامان لنے گیا ھوا تھا اور میم سورھی تھی ۔۔۔۔ میں نے مماں کے ساتھ کام کرنے لگی ۔۔۔ مماں نے کہا نائیلہ میم نے کہا ھے  کے تم سے میں گھر کا کوئی کام نہ کراؤ صرف  تم اپنی تعلیم پوری کرو ۔۔۔ میں نے کہا آپ میری ماں ھو  اور میں اپنی ماں کا ہاتھ نہ بٹاؤں  تو کس کا بٹاؤں ۔۔۔ پھر میں نے بریک فاسٹ بنانے لگی ۔۔۔ جب ناشتہ ٹیبل پہ سجایا تو میم بھی تیار ھو کے ناشتہ کیلئے آئی تو صاحب بھی آیا اور ناشتہ کرنے لگے اور میم صاحب نے کہا میری مماں سے کے آج ناشتہ کتنا مزے کا ھے تو مماں نے کہا یہ ناشتہ  نائیلہ نے بنایا ھے تو دونوں نے میری تعریف کی ۔۔۔۔ پھر میم نے مجھے ایڈمیشن دلایا اور میں کورس کرنے لگی ۔۔۔میں نے اپنی پوری محنت اور لگن  دل سے کرنے لگی ۔۔۔ اور صاحب نے کسی ھوٹل میں روم  لیا ھوا تھا اور کبھی صاحب  جب میری چھٹی ھوتی تو لینے آتا اور ھم اس روم میں  نگے ھو کر چودائی مارتے اور صاحب مجھے گھر چھوڑتے ۔۔۔ اور میں کورس بھی کرریی تھی ۔۔۔۔۔ اب صاحب میری ماں  کو کبھی 25 ہزار کبھی 50 ہزار تو کبھی 1 لاکھ  دیتے ۔۔۔ اب میں صاحب کے ساتھ چودائی کرتی تو میں اپنے اسٹائیل سے چودائی کرتی اور  کُھل کے سیکس کرتی ۔۔۔۔ اور صاحب مجھے کبھی کبھار  لیڈی ڈوکٹر کے پاس  لے جاتا کہیں میں  حمل سے نہ ھوجاؤں  ڈوکٹر میرا  چیکپ کرتی کبھی کہتی میں حمل سے ھو پھر واش کرتی اور کچھ دوائی دیتی اور کہتی چودائی سے پہلے یہ کھا لیا کرو  پھر ھم ایسے کرتے  ۔۔۔۔ پھر میری کلاس میں ایک لڑکا تھا جو پڑھائی میں بھی ٹوپ کر چکا تھا اور کہتا میں اس میں بھی ٹوپ کرونگا ۔۔۔ مجھے اس کی یہ ادائیں اچھی لگتی ۔۔۔ پھر جانے کیوں میرا  من کرتا کے یہ مجھ سے جو کرے میں مَنع نہیں کروں گی ۔۔۔ پھر ہماری ھیلو ھائے ھوئی ھم دوست بنے میں اس کے قریب ھوتی گئی ۔۔۔ میں اُسے چھوتی اور مسکراتی اور باتیں کرتی ۔۔۔۔ کبھی باھوں میں بھر لیتی کبھی اس کے چہرے کو چمہ کرتی کبھی ھونٹوں کو ۔۔۔ میں اس کی تعریف کرتی  کے تم پیارے ھو مجھے اچھے لگتے ھو ۔۔۔ اب مجھے وہ بھی چھونے لگا اور میرے حُسن اور فگر کی تعریف کرتا۔۔۔ کہتا تم لڑکی نہیں کوئی حور پری ھو تم بہت پیاری ھو ۔۔۔ پھر میں نے اُسے چودائی کی دعوت دی پھر ھم چودائی کرتے رھے ۔۔۔ پھر میں نے اس میں بھی فسٹ پوزیشن لےکر کامیاب ھوئی پھر صاحب سے چودوایا تو پھر صاحب نے جوپ کا پوچھا میں نے یورپ کا کہا پھر ھم نے چودائی کی ۔۔۔ پھر کچھ دنوں بعد میں اور میم اور صاحب یورپ گئے میم نے جوپ اور گھر کا راستہ بتایا پھر کچھ دن رہے ھم گھومتے پھرتے انجوئے کرتے اور جب میم سو جاتی تو پھر صاحب آتا ھم چودائی کرتے اور پھر سو جاتے ۔۔۔۔۔۔ میں جوپ جاتی اور پھر گھر اور اب گھر اور جوپ ۔۔۔ پھر مجھ پہ سیکس سر چڑھ گیا  تو میرا جسم سیکس کیلئے مچلنے لگا ۔۔۔۔ پھر میں نگی ھوکر انپی چوت میں انگلیاں مار مار کے اپنی چوت کا رس نکالتی  ۔۔۔ اب میں نے سوچہ کے کسی انگریز کا لن اپنی چوت میں لو ۔۔۔ پھر میں ڈسکو کلب گئی اور ایک خوبصورت انگریز کے ساتھ فری ھوتے ھوئے اسے چودائی کا کہا اور اپنے گھر لائی اور ساری رات چودائی کی کے مزہ آگیا پھر اُسے جاتے ھوئے چودائی کی اور میں نے لن کے چوپہ مارے لن کی تعریف  کی پھر فرش ھوتے ھوئے چودائی کی پھر وہ چلا گیا۔۔۔ پھر جہاں میں جوپ کرتی وہاں میں ایک شادی شدہ مرد کو باتوں باتوں میں سیکس کی دعوت دی اس نے قبول کی ۔۔۔ پھر اس کے ساتھ خوب چودائی کی ۔۔۔۔ پھر کچھ مہنوں میں میرا پرموشن ھوا اور مجھے ہیڈانچارچ بنا دیا ۔۔۔ اب میں ہمیشہ اپنے نیچہ کے درجے کے مَردوں سے چودواتی اور  اوپر والے مَردوں سے کنارا کرتی ۔۔۔۔ جب میرا پرموشن ھوا تو میں بہت خوش تھی اور گھر آرہی تھی سوچتی کے کاش اگر صاحب ھوتے تو میں اپنی خوشی بیان کرتی اور پیار کرتی ۔۔۔ جب میں گھر آئی تو واچ مین نے بتایا کے صاحب آیا ھے ۔۔۔ میں تو خوشی سے پاگل ھوکر اندر آکر صاحب پر جھپٹ پڑی اور ھم نے خوب چودائی کی پھر میں نے اپنے پرموشن کے بارےمیں بتایا ساری رات چودائی کی۔۔۔ پھر صاحب نے بتایا کے میں کسی کام کے سلسلے سے آیا تھا سوچا تم سے ملتا چلوں ۔۔۔ میں نے کہا کب جانا ھے کہا صبح کو جانا ھے ۔۔۔ میں نے کہا میں تم سے ناراض ھو ۔ پوچھا کیوں ۔۔۔ میں نے کہا آئے اور بس چل دیئے ۔ کہا پھر کیا کروں میں نے کہا کم از کم ایک ہفتہ تو رکو ۔۔۔ صاحب نے کہا اچھا تو پھر میں کچھ دن کیلئے رُکجاتا ھوں ۔۔۔ پھر مجھ سے کہا تم شادی کب کررہی ھو ۔۔۔ میں نے کہا جب کروں گی تو آپ کو پہلے بتاؤں گی پھر کچھ دن صاحب رھے ھم چودائی مارتے رھے پھر صاحب چلا گیا۔۔۔۔ پھر میرے ساتھ کام کرنے والا لڑکا مجھ پہ عاشق اور فدہ ھو گیا اور مجھ سے کہا میں تم سے شادی کرنا چاہتا ھوں ۔۔۔ میں نے کہا کے میں کُھلے محول کی لڑکی ھو تم شادی سے انکار کردوگے اس نے کہا تم جیسی بھی مجھے تم پسند ھو تم نے جوکرنا ھے کرو بس بچے میرے پیدہ کرو اور میں اپنی زندگی کا پیار دینا چہاتا ھوں ۔۔۔ میں نے اس کو سب بتایا کے میں نے دوسرے مَردو سے کیسے چودوایا میں نے صاحب کا بھی بتایا ۔۔۔ پھر میں اس کو گھر لائی اور ساری رات چودائی کی مجھے اس کا لن اور اس کی چودائی بھاہ گئی اور پھر میں نے اس سے شادی کرلی اب میرے بچے ہیں اور میں اپنے بچوں اور اپنے شوہر کے ساتھ مست ھوں اور کبھی کبھی صاحب سے چودواتی ھوں جب سے مجھے شوہر نے چودنا شروع کیا ھے تو مجھے کسی لن کی طلب محسوس نہیں ھوتی ۔۔۔۔۔۔۔ تو دوستوں میری یہ داستان آپ کو کیسی لگی ۔۔۔۔۔ مجھے کمنٹ میں ضرور بتائیں ۔۔۔۔۔ مجھے دیجئے اجازت ۔۔۔۔۔اپنا خیال رکھنا ۔۔۔۔۔ فقط ۔۔۔ آپ ۔۔۔ کی
   ۔۔۔
 ۔۔۔۔۔۔ نائیلہ ۔۔۔
    

میری ‏چوت ‏نے ‏جب ‏خون ‏چھوڑا ‏STEP

STEP



ھیلو دوستو میرا نام مائزہ ھے میری ایج 41 سال ھے میرا قد 5 فٹ 2 انچ ھے اور میرے پیارے اور کیوٹ مموں کا سائز 39 ھے میری کمر کاسائز 35 ھے میں پھولوں جیسی حؔسین ھوں نیلی نیلی آنکھیں ہیں میری ناک بھی اچھی ھے میری گالیں موٹی اور بھری بھری  ہیں میرے ہونٹ کمال  کے پینک ہیں میرے ممے سخت گول مٹول نرم ملائم ہیں  میرے مموں کی نپلیں موٹی اور پینک ہیں اور میری چوت چکنی ھے اور اندر سے لال ھے میری گانڈ موٹی اور نرم ملائم اور گانڈ کے  کولہے لچکدار ہیں میرا فگر ایکدم مست ھوٹ ھے میں جب جوان ہوئی تو میری چوت نے خون  چھوڑا اور میں  نے سفید قمیض اور سفید شلوار پہنی ہوئی تھی اور میری شلوار  میری چوت کے خون سے لال تھی اور میں کرسی پہ بیٹھ کر ناشتہ کررہی تھی اور میں نے اپنی ٹانگیں کھولیں ھوئیں تھیں اور میری قمیض کا دامن میری چوت کی شلوار سے ہٹاہوا تھا اور میری چوت کی شلوار خون سے لال  نظر آرہی تھی اور مجھے پتا نہیں تھا جب مما آئی تو اس نے دیکھاکہ میری چوت کے خون سے میری  شلوار لال تھی پھر مما نے میرا دامن سیٹ کیا اور مسکراکر بولی مائزہ جب ناشتہ کرلوتو بتانا میں نے کہا ٹھیک ہے پھر مما کام کرنے لگی ۔۔۔  اور میں ناشتہ کرنے لگی پھر میں نےجب ناشتہ کرلیا تو مما کوبتایا تو مما مجھے میرے روم میں بیڈ پر بیٹھایا اور مجھے پیار کرنے لگی یعنی میرا چہرہ چومتے ھوئے مما بولی ۔مائزہ ۔ میں  نے کہا ہاں مما ۔  تو مما نے میری قمیض کا دامن شلوار سے ہٹاکر بولی تیری شلوار خون سے لال ھے دوسری پہن لو ۔ میں نے کہا کہاں لال ھے ۔ ممانےکہا یہ دیکھو ۔ میں نے دیکھا تو میری شلوار خون سے لال تھی میں نے مما سے کہا مما یہ کیوں ھوا کیا  میں بمار ھوں ۔ مما نے کہا نہیں اب تو جوان ھوگئی ھے میں نے کہا مطلب تو مما نے کہا اب تو شادی کے لیئے جوان ھوگئی ھے ۔ میری شلوار اتاری پھر میری ٹانگوں کی طرف آکر میری دونوں ٹانگیں کھول کر میری چوت کو دیکھا اور کہا مائزہ تیری چوت تو بہت پیاری ھے پھر مما اپنے پیارے ہاتھ سے میری چوت کو سہلانے لگی اور مجھے مسکراتے ھوۓ دیکھ رہی تھی اور میں مست ھونے لگی اور ۔ مما نے کہا مائزہ ۔ میں نے کہا ہاں مما تو ۔ مما نے کہا کیا تیری چوت سے ابھی بھی خون نکل رہا ھے ۔ میں نے کہا مما پتانہیں تو مما مسکراکربولی ۔ اچھا میں چیک کرتی ھوں مما نے میری چوت کے دونوں لیپسوں کو ہٹا کر دیکھ کر مسکرا کر بولی مائیزہ تیری چوت تو اندر سے بہت کیوٹ ھے پھر جب مما نے اپنی ایک انگلی کو میری چوت میں ڈالا تو مجھے زندگی کا نیا مزہ ملا پھر کچھ دیر تو مما میری چوت میں انگلی کو اندر باہر کرتی اور مجھے مسکرا مسکرا کر دیکھتی اور میں مست ھو رھی تھی من کررہا تھا کے مما میری چوت میں بس انگلی کرتی رھے پھر مما نےاپنی انگلی کو میری چوت سے نکال کر مجھے دیکھا کربولی ۔ یہ دیکھو تیری چوت کا خون ابھی بھی نکل رہا ھے ۔ میں نے دیکھا مما کی انگلی پہ میری چوت کا خون لگا ہوا ھے ۔۔۔ پھر مما نے میری چوت کوصاف کرکے پیٹ لگاکر چڈی پہنادی پھر مما نے میری قمیض اور بریزر اتار کر مما نے میرے مموں کو دیکھ کر تعریف کرتیں ھوئی مموں کو ہاتھ سے سہلاتے ھوۓ دباتی چومتی اور پیار کرتی ھوئی میرے منہ میں اپنا منہ دیا اور ہم  ھونٹ زبان چوسنے لگے مما نے مجھے اپنی باہوں میں تھاما ھوا تھا مما کہتی مائزہ تم بہت پیاری ھو اسی طرح کچھ دیر تک مَما نے مجھے مست کیا پھر مما نے کہا اب دوسرے کپڑے پہن لو کہےکر چلی گئی ۔ میں دوسرے کپڑے پہن کر مما کے پاس گئی تو مما  اور میں نے پیاری پیاری باتیں کرتے دن گزارا  پھر رات کو مما میرے روم میں آئی اور پوچھا پیٹ ہٹایا یا لگا ہوا ھے میں نے کہا لگا ھوا ھےمما نے مسکراکر مجھے چوم کر بولی ابھی چیک کرتی ھو پیٹ کو ۔۔۔ اگر تیری چوت سے خون نکل رہا ھوگا تو پیٹ کو لگا ھوگا تیری چوت کو صاف کرکے نیا ہیٹ لگا دیتی ھوں مما نے مجھے کہا مائیزہ جب تو چھوٹی تھی تب سے تیری چوت گانڈ کو واش کرتی ھوئی آرہی ھوں اب تو جوان ھے پھر مما نے میری شلوار اتاری میں نے جھٹ سے قمیض اتار دی مما میری اس حرکت کو دیکھ کر مسکرائی پھر پیٹ ہٹاکر مجھے پیٹ دیکھایا پیٹ پر خون تھا اب مما میری چوت کو سہلانے لگی پھر میری چوت کے ہونٹوں کو کھول کے دیکھا پھر کچھ دیر مما میری چوت میں مسلسل انگلی کرتی رہی مجھے مسکرا کر دیکھتی اور میں مست تھی پھر مما نے میری چوت سے اپنی انگلی نکال کر دیکھایا تو میری چوت کا خون لگا ھوا تھا مما نے میری چوت کو صاف کر کے پیٹ لگا کر پھر میرے مموں کو ہاتھوں میں لےکرسہلاتے ھوۓ دباتی چومتی چوستی پھر میرے چہرے کو چومتی ھوئی  میرے منہ میں منہ دیا پھر میں اور مما ھونٹ زبان چوستے چومتے رھے پھر مما نے مجھے سُلایا اوپر رضائی دی اور بتی  ڈور بند کر کے چلی گئی اور میں بھی مست سو گئی  پھر صبح ہوئی پھر مما نے کچھ نہیں کیا چوت پر پیٹ لگادکر چڈی پہنادی پھر میں کالج چلی گئی پھر جب میں کالج سے گھر  آئی تو مما نے صرف پیٹ بدلتی اور کچھ نہ کرتی پھر جب کچھ دن بعد ایک پیٹ سے خون نیں نکلا تو دوسرے دن مما نے مجھے نہانے کا بولا اور میں فرش ھوئی اور رات کو مما میرے روم میں آئی اب میں نے مما کو کہا مما میری چوت کو چیک کرو مما مجھے دیکھ کے مسکرائی میں مما کو پلز پلز کہتی ھوئی مما کو چومنے لگی مما نے مسکراتے ھوئے بولی ھاں ھاں چیک کرتی ھوں میں نے جھٹ پٹ اپنے کپڑے اوتار کر نگی ھوگئی مما نے بڑے پیار سے مجھے دیکھ کر بولی تجھے مزہ آتا ہے میں بھی مسکرا کر مما سے کہا ہاں مما بہت مزہ آتا ھے تو مما بولی اچھا پھر آج میں اپنی بیٹی کو فل مزہ دونگی پھر مما میرے ھونٹ چومنے لگی پھر ہم کچھ دیر ھونٹ اور زبان چوستے چومتے رھے پھر مما میرے مموں کو دباتی چومتی رہی پھر مما نے مجھے لیٹایا اور میرے اوپر آ کر مجھے چومتی مموں کو چومتی ھوئی میری چوت کے پاس پہنچ کر میری چوت کو اپنے ھونٹوں سے چومنے لگی اور میں مست تھی پھر مما میری چوت کو زبان سے چاٹنے لگی اور میں مستی میں غرلا رہی تھی اور مست ہوکر مما کوکہا مما میری چوت کو بس چاٹتی رہو تُو میری پیاری مما ھے اب مما بھی مستی میں غرلا کربولی مائزہ تیری چوت بڑی مست اور پیاری ھے کیا تجھے مزہ آ رہا ھے میں ھوٹ ھو کر بولی مما بہت مزہ آ رہا ھے بہت دیر بعد میری چوت نے رس نکالا مما نے میری چوت کا رس خود بھی چاٹا اور مجھے بھی چٹوایا مما نے پوچھا مزہ آیا میں مما کو چومتے ھوئی بولی مما بہت مزہ آیا میں نے کہا مما تم بھی اپنے کپڑے اتارو میں بھی اپنی مما کو پیار کرو مما نے کہا کل کریں گے تیری پرسوں چھٹی  ھوگی تو پھر ساری رات ھم پیار کرینگے مجھے چومتے ھوئے سُلایا لائٹ اور ڈور بند کیا اور مما چلی گئی اور مجھے سکون کی نید آئی اور میں سو گئی صُبح ھوئی میں کالج گئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جب ممامجھے کالج سے لینے آئی تو سجسور کے آئی جب میں گاڑی میں بیٹھی تو مما کی تعریف کی مما نے مجھے باھوں میں بھرکرچوما پھر مما نے گاڑی چلائی اور ہم جارہے ہیں سفر کے دوران ہماری باتیں ھوئیں تو مما ھوٹ ھوگئی کچھ دیر کیلئے گاڑی سائٹ پہ روکی اور گاڑی کے کالے شیشے چڑھائے لاک کر کے مجھے باھوں میں بھر کے چومنے لگی میں بھی مما کو چوم رہی تھی ھونٹ زبان چہرے کو چومتے چوستے ھوئے مما نے میری قمیض میں سے مموں کو نکال کر دباتی چومتی چوستی اور میں مماکے پیار میں مست تھی پھر مما نے مجھے چھوڑا گاڑی چلائی ہم جارہے تھے مما بولی تم میری پیاری بیٹی ھو میں تمہیں پیارکرتی ھو کیوں کے تم میری بیٹی ھو پھر ھم گھر آئے پھر مما نے مجھے اپنی باہوں میں بھر کر اپنے جسم کے ساتھ مجھے زور سے دبایا پھر کچھ دیر ہم نے ھونٹ زبان کو چومتے چوستے رھے پھر مما نے کہا تم فرش ھو جاؤ میں کھانا لگاتی ھوں میں فرش ھوکر آئی مما نے ٹیبل پہ پیارا کھانا سجایا ھوا تھا اور ھم بیٹھ کے کھانا کھایا مما کھانا کھاتے ھوئے مجھے کہا میری بیٹی مجھ سے پیار کرنا چہاتی ہے میں نے کہا ھاں مما میں آپ کے جسم کو پیار کرنا چہاتی ھو مما نے کہا اچھا تو پھر تم مجھے ساری رات پیار کرنا اور میں تم کو پیار کرونگی پھر مما کھانا کھا کے کسی کام میں مصروف ہوگئی پھر جب رات ھوئی مما میرے روم میں آئی مما آج  بہت خوش ھو کر مجھ سے کہا میری بیٹی مجھے پیار کرےگی میں نے مما سے کہاجی بھر کے پیارکرونگی اور میں نےاپنی باھوں میں مما کے جسم کو بھر کر دبوچہ اور مما نے مجھے باھوں میں دبوچہ اور ھم دونوں ایکدوسرے کے چہرے گالیں ہونٹ مموں کو دباتے چومتے چوستے رھے پھر میں نے مما کو چومتے ھوئے نگا کردیا میری مما کے مموں کی کیا بات ھے گول مٹول ممے اور مموں کی نپلیں موٹی اور پینک ہیں میں نے مما کے مموں کی ڈھیر ساری تعریف کرتی اور مما کے مموں کو دباتی چومتی چوستی اور مما بھی میرے جسم کو چوم رہی تھی اور ھم دونوں مست ھورہے تھے مما نے کہا مائزہ تم بچپن سے میرے مموں کو پیتی آئی ھو پھر میں نے مما کو لیٹایا اور میں مما کے اوپر اور میں مما کو چومنے چوسنے لگی مما بھی چوم رہی تھی میں مما کو چومتے ھوئے مما کی چوت پہ آئی اورمما کی چوت کو دیکھا تو مما نے کہا مائزہ میں نے کہا ھاں مما تو مما نے کہا بتاؤ میری چوت کیسی ھے میں نے مما کی چوت کو انگلیوں سے سہلاتے ھوئے بہت ساری تعریف کی واقعی میری مما کی چوت بہت ہی پیاری اور کیوٹ ھے پھر میں مما کی چوت کو چومتے ھوئے انگلیاں مارتی چاٹتی چوستی اور میں فل ھوٹ ھوگئی اور مستی میں مست ھوکر میں غرلانے لگی اور مما تو اونچا اونچا غرلاکر کہے رہی تھی میری چوت کو اور چاٹو پھر کچھ دیر بعد مما کی پیاری سی چوت نے پیارا سا رس نکالا میں نے چاٹا اور مما کو بھی چٹوایا پھر مما نے میری چوت کا رس نکالا پھر مما نے کہا مجھے کسی نے پچاس ہزار چودائی کے دیئے ہیں وہ آئے گا میں چہاتی ھوں وہ تم کو دیکھے تیرا پچاس لاکھ لوں اس سے ۔۔۔ میں نے کہا میری مما کتنی پیاری ھے پھر ھم نے سیکس کیا اور اپنی چوتوں کا رس نکالا اور مزہ اور مستی میں اونچا اونچا غرلارھے تھے صبحا ھم سو گئے پھر مما نے خوش ھو کر بتایا کے وہ مرد آرہا ھے پھر مما مجھے پیار کرتے ھوئے تیار کرتی ھم پیار کرتے ھوئے آخر تیار ھوگئے  پھر وہ مرد آیا جب وہ آیا تو مما اور مرد چومتے چوستے ھوئے صوفے پہ بیٹھ کر ممااس سے مستی میں ہنستیی مما اس کو چوم چوس رہی تھی مستی میں اور وہ مما کو چومتا چوستا اورمما کے پیارے مموں کو دباتاچومتا تعریف کرتا اور میں کرسی پر بیٹھ کے دیکھ رہی تھی اور مجھے مزہ آرہا تھا پھر جب مرد کی نظر مجھ پر پڑی تو ایکدم کھڑا ہو گیا بولا کے یہ لڑکی ھے یاں پری اتنی لاجواب اور  پیاری لڑکی مما سے کہا تیری بیٹی تو تیری طرح لاجواب ھے پھر وہ مما کو چومتے ھوئے مما کے مموں کودباتاہوا مما کی قمیض اتار دی میں ان کو دیکھ کے مست ھورہی تھی جب مما مجھے دیکھتی توسیکس انداز سے مسکراتی ھونٹوں سے بتاتی کے مجھے مزا آرہا ھے پھر مما نے مرد کی شیٹ اتاردی مرد نے مما کی شلوار اتاردی پھر مما نے مرد کی پینٹ اوتاردی اب مما اور مرد دونوں نگے مرد مما کی چوت کو چاٹتا چوستا چومتا رہا جب تک مماکی چوت نے رس نہیں نکالا پھرمرد نے اپنا لن مما کے منہ کے پاس لایا تو مما نے لن کو چومتے چاٹتے ھوئے چوپے مارے پھر مرد مما کے مموں کو چوداتا کبھی گانڈ اور چوت کو چودتا میں بھی مست ھوکراپنے مموں کو دباتی اور اپنی چوت کو سہلاتی   پھر مرد کے لن کا رس نکلا تو دونوں ہوش میں آئے پھر نگے رہے کپڑے نہ پہنے پھر کھانا کھاتے ہوئے باتوں میں پاپا کی بات آئی مما نے میرے پاپا کی تعریف کی پھر مرد نے کہا تیرے شوہر نے مجھے تیری تصویر دیکھائی تو تم پیاری لگی جب تیرے شوہر نے مجھے تم سے ملوایا تو میں تیرا عاشق ھوگیا تم اتنے لن لیتی ھو میرا لن تمہیں کیسا لگتا ھے مما نے مرد کے لن کی تعریف کی اور سیکس اور چودائی کی  بہت ساری تعریف کی مرد نے مما سے کہا میں تیری بیٹی کو چودنا چہاتا ھوں مما نے کہا میری بیٹی بند کلی ھے مرد نے کیا قیمت بولوں مما نے کہا پچاس لاکھ مرد نے ڈن کردیا  پچاس لاکھ سیدھا مما کے اکاؤنٹ میں آیا پھر مرد مجھے چومتا مما کو چومتا میں مما کو مرد کو چومتی مما مجھے چومتی مرد کو چومتی پھر مما نے مرد کا لن میرے منہ کے پاس لائی میں نے لن کی تعریف کرتے ھوئے لن کو ہاتھوں میں لے کر چومتی پیار کرتی پھر لن کے چوپے مارے اور میں لن کے ساتھ مست تھی پھر مرد نے میری چوت کو چومتا چوستا چاٹتا ھوا مستی میں غرلارہا تھا اور مما مجھے چوم چوس رہی تھی پھر جب مرد کا لن میری چوت کی سیل توڑ کے اندر پورا گیا تو میں پاگل ھو گئی اور مرد کو ایسا چودا کے مجھے مزہ آگیا پھر لن کا پانی نکلا مما نےاور میں نے چاٹاپھر ساری رات میں مستی میں چودواتی رہی صبحا ھوئی مرد جاتے ہوئے مما اور مجھے چود کرچلا گیا مما نے کہا مزہ آیا میں نے کہا بہت مزہ آیاپھر میں نے پاپا کا پوچھا کے وہ کہا ھیں تم کیسے ملے مجھے بتاو مما نے ایک سیکس آہ بھری اور مجھے چومتے ھوئے بولی میرے روم میں چلتے ہیں بیڈ پر آرام سے بتاتی ہوں اور ہم پیار کرتے ھوئے باتیں بھی کریں گے جب مما کے روم میں آئے پہلے تو مما نے اپنی چوت کا رس نکالا پھر جب ھوش میں آئی یعنی میں مما کی چوت میں انگلیاں مارتی مما کی چوت کو چومتی چوستی چاٹتی پھر مماکی چوت نے رس نکالا پھر مما مجھے چومتی ھوئی بولی جب تیرے پاپا سے میں پہلی بار ملی تو مجھے زبردستی اٹھاکر ایک مہنے تک اپنے ساتھ رکھا اور مجھے ہر طریقے سے چودتا گانڈ بھی چودتا مجھے بہت ہی مزہ آتا پر میں تیرے پاپا کو اس مزے کا نہیں بتاتی تھی پھر جب تیرا پاپا شادی کا بولتے تو میں انکار کرتی تو تیرا پاپا غصہ سے جو چودائی کرتے تو میں مست ہوکر تیرے پاپا کو چودتی اور تیرا پاپا مجھے چودتا پھر میں تیرے پاپا سے کہا ایک شرط پہ شادی کرونگی بولا بتاو کیا شرط ھے میں نے کہا میں اور بھی لن لونگی تیرے پاپا نے مجھے پیار سے چومتے ھوئے میری چوت میں لن ڈالتے ھوئے کہا میں اپنے ہاتھوں سے تیری چوت میں لن ڈالوں گا دوسرے کا اب تو مان جاو آخر میں شادی کر لیں پھر تیرا پاپا مجھے دوسرے ملک لے گیا اور ہرقسم کا لن میں نے لیا تیرے پاپا نے میری چوت سے بہت سارا پیسہ کمایا پھر ہم واپس آئے پھر تیرا پاپا کبھی دو لن لاتا مرد کبھی چھ سات ایک ساتھ لاتا پیسہ لیتا اور میں مست ہو کر چودواتی پھر تُو پیدا ھوئی ہمارے گھر میں خوشیاں ھوئی پھر چودیا کرتے کبھی ہم نگے چدائی کر کے نگے سو جاتے اور تو ہمارے ساتھ سوتی پھر صبحا ہوتی تو ۔۔۔۔ تو اٹھتی تو پاپا کا لن دیکھتی تو لن کو منہ میں لیتی پاپا نید میں مست ہوکر غرلاتے تو میں  دیکھتی کے تو پاپا کے لن سے کھیل رہی ہے کبھے ہاتھوں میں لیتی منہ میں لتی میں تیرے پاپا کو اٹھاتی پاپا سمجھتے کے مں لن کو مست کررہی ہو پھر تجھے اٹھا کر بیچ میں سلاتے اور تجھے پیار کرتےپھر میں تجھے نگا کرتی اور تیرے پاپا سے چودواتے ھوئے تجھے پیار کرتی اور تیری چوت کو بھی ہیار کرتی اور تیرے پاپا مجھے چودتے ھوئے تجھے پیار کرتا اور کہتا جب مائزہ بڑی ھو گی تو تب بھی چوت کو چاٹوگی میں نے کہاں دیکھوں نا مائزہ کی چوت کتنی پیاری ھے کیا تمہیں بیٹی کی چوت اچھی نہیں لگتی پاپا نے تیری چوت سہلاتے ھوئے تعریف کی میں نے کہا چوت کو چومو چومتا   تیرے پاپا کا لن کمال کا ھے  میں نے مما سے پوچھا پاپا کہاں ھے مما نے کہا تیرا پاپا دوسرے ملک گیا ھے 12 سال کیلئے اور کبھی بھی آسکتا ھے میں نے کہا مما پاپا جب آئں گے تو میں پاپا کو بہت پیار کرونگی پھر میں مما کو چومنے لگی پھر ہم مما بیٹی نے خوب سیکس کیا پھر تو مما اکثر مردوں کو لاتی ہم چدواتی اور پیسہ لیتی وقت گزرا دن گزرنے لگے اور ہم یوہی ماں بیٹی سیکس بھی کرتی چدواتی بھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پھر ایک روز میں ناشتہ کررہی تھی توبیل بجی مما نے انٹرکام سے دیکھا اور خوش ہو کر بولی مائزہ پاپا آگئے جب ہم پاپا سے ملے تو میں پاپا سے لپٹ گئی پاپا اور میں چومنے لگے پھر مما جلدی سے پاپا کو روم میں لےگئی اور اونچا اونچا دونوں سیکس میں چدائی کرتے ھوئے غرلارہے تھے سارادن مماپاپا چدائی کرتے رہے اور کبھی نگے باہر آتے چدائی کرتے میں نے پاپا کا لن دیکھا تو مما نے جیسے پاپا کے لن کی تعریف کی ویسے ہی پاپا کا لن مست ھے پھر میں جاکر سو گئی پھر ڈنر پر ملے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پاپا نے مجھے اپنے ساتھ بٹھایا اور مجھے چومتے ھوئے میرے حسن کی تعریف کرتے اور میں پاپا کوباہوں میں بھر کر دباتی تو مجھے پاپا کے جسم سے سکون ملتا پھر جب کھانا کھا لیا تو مما نے کہا اب سب۔میرے روم میں چلو مما پاپا اور میں مما کے روم میں گئے مما نے مجھے بیچ میں لیٹایا پھر مما۔مجھے چومتی اور پاپا کو چومتی پاپا مما کے مموں کو دباتا چومتا اور مما میرے مموں کو دباتی چومتی پھر مما نے پاپا سے میرے مموں کی تعریف کی اور میرے نیٹی سے مموں کو نکال کردبانے چوسنے چومنے لگی پھر مما ہوٹ ہوگئی اور نگی ہوکر مجھے پاپا کو چومتے ھوئے نگا کردیا اب ہم سب نگے تھے مما مجھے چومتے ھوئے پاپا کو چومتے ھوئے پاپا کے لن کو چومتی منہ میں لے کر چوپے مارتی اور مجھے کہا مائزہ یہاں آو اب میں پاپا کے لن کے ساتھ مما کے سامنے بیٹھی تو مما بولی تیرے پاپا کا لن کیسا ھے میں نے پاپا کے لن کی تعریف کی تو مما نے کہا اگر اتنا پیارا ہے تو پھر تم پاپا کے لن کو پیار کرو میں نے پاپا کی طرف پیار سے دیکھا تو پاپا نے میری تعریف کی پھر میں نے پیار سے پاپا کے لن کو ہاتھو میں لیا سہلاتے ہوئے چومنے لگی پھر لن کو چوپے مارے پھر میں اور مما پاپا کے لن کو مستی میں چومتے چوپے مارتے پھر مما نے میری چوت کو پاپا کے لن پر رکھا اور پاپا کا پیارا لن میری کیوٹ سی چوت میں گیا تو میں پاپا کے لن سے مست ھوگئی اور ہم ساری رات چدائی کرتے رہے چوت لن کا رس نکالتے رہے پھر ہم سب نگے باہوں میں باہیں ڈالے سوگئے وقت اور گزرے دن بڑھے ہم مست رہتے پاپا اور بھی مرد لاتا پیسہ لیتا پھر ہم دوسرے ملک گئے پاپا نے لنوں کی برسات کردی اور نوٹ چھاپ کے آئے پھر ایک لڑکے نے مجھے پرپوز کیا میں نے سوچہ کے  پہلے میں چود کر دیکھوگی پھر ہم نے چدائی کی اور سب بتایا تو لڑکے نے کہا کوئی بات نہیں بس مجھ سے تم شادی کرلو پھر ہم نے شادی کرلی میرے شوہر سے مما   بھی چودواتی پھر میرا شوہر دوسرے ملک گیا اور کچھ دن بعد آیا اور ساتھ میں ایک پیاری سی لڑکی لایا اس کا جسم بڑا ہی سیکسی اور مست تھا من کررہا تھا اس لڑکی کو نگا کرکے چومو چوسو بڑی کمال کی لڑکی تھی میرے شوہر نے کہا یہ میری فرنڈ ھے کچھ دن رہے گی چلی جائےگی اور ھم ایک ساتھ سیکس کرینگے اور تو بھی اس سے سیکس کریگی پھر یہ فرش ھوئے میں نے کھانا لگایا کھانا کھاتے ھوئے لڑکی انگلش میں باتیں کرتی میں بھی انگلش میں باتیں کرتی میں نے اس کی خوبصورتی کی فگر کی تعریف کی اس نے میری تعریف کی شوہر نے کہا مائزہ میں تین چار گھنٹے کی میٹنگ ہے میں جارہا ہوں جب تک تم اس کے ساتھ مست رہو میں آونگا تو ساری رات چودائی مارےگے اور شوہر چلا گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں نے لڑکی سے کہا میرے ساتھ سیکس کروگی لڑکی نے کہا ہاں کہا پھر ہم چومتے ھوئے روم کے بیڈ پر آئے اور میں نے اس کی قمیض اور بلوز اتار کر اس کے مموں کو مستی میں چومنے چوسنے دابانے لگی وہ بھی مجھے چوم رہی تھی جب میں نے لڑکی کی شلوار اتاری تو چوت کی جگہ لن تھا پھر ہم نے خوب چدائی کی پھر شوہر آیا پھر چدائی کی جب تک لڑکی رہی پھر لڑکی چلی گئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میری سچی داستان کیسی لگی مجھے کمنٹ میں ضرور بتائیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور میں آپ سے اجازت  
     چہاتی ہو اپنا خیال رکھنا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط آپ کی مائزہ